By Mr. Allah Dad Khan
ٹنل فارمنگ
بے موسمی کاشت کوئی بھی فصل اپنے مقررہ وقت سے پہلے یا بعد میں کاشت کرنے اور کامیابی سے پیداوار کے حصول کی ٹیکنالوجی کو بے موسمی کاشت کا نام دیا جاتا ہے۔ اِس ضمن میں گرمیوں کی سبزیات کو موسم سرما میں سورج کی روشنی سے پلاسٹک پولیتھین کے ذریعے حرارت حاصل کر کے اُگایا جاتا ہے اور مصنوعی طور پر حرارت پیدا کر کے اگیتی فصل حاصل کی جاتی ہے۔ اس کام کو ٹنل فارمنگ کے نام سے جانا جاتا ہے۔بے موسمی کیا ہے؟کسی بھی ایک مروجہ موسم کی فصل یا سبزی کو دوسرے موسم میں کاشت کرنے اور کامیابی سے پیداوار حاصل کرنے کو بے موسمی فصل کا نام دیا جاتا ہے۔
بے موسمی فصل کیوں؟ انسانی نفسیات ہمیشہ سے اس چیز کو حاصل کرنے کی خواہش مند رہی ہے جو کمیاب ہو یا مشکل سے دستیاب ہو۔ اگیتی ( شروع موسم کے ) سبزیات یا پھل ہمیشہ سے مہنگے داموں فروخت ہوتی رہی ہیں۔ صوبہ سندھ کا موسم بقیہ ملک سے قدرے پہلے شروع ہوتا ہے اور اسی خصوصیت کی بناء پر فصلوں کی جلد کاشت اور پیداوار حاصل ہوتی ہے جو ملک کے شمالی حصوں ( پنجاب ) کے نارمل فصلوں سے پہلے مارکیٹ میں دستیاب ہو کر اچھے دام حاصل کرتی ہیں جس کی مثال فروری اور مارچ کے مہینے میں 60 سے 80 روپے فی کلو بکنے والے کریلے 50 روپے کلو بھنڈی ، ٹماٹر اور 40 روپے کلو تک کھیرے شامل ہیں۔ اب اِن فصلوں کو ٹنل فارمنگ کے ذریعے پنجاب کے تمام اِضلاع میں کامیابی سے حاصل کیا جا سکتا ہے
بے موسمی کیسے؟ بے موسمی کیسے؟کرہ ارض پر توانائی اور حرارت کا مآخذ سورج ہے جو کہ روشنی کی لہروں کی صورت میں زمین تک پہنچتی ہے یاد رہے کہ روشنی کی لہریں بہت چھوٹے فوٹان کی صورت میں ہوتی ہیں جو کہ پانی ، ہوا اور پلاسٹک وغیرہ میں آسانی سے گزر سکتی ہیں۔ زمین اس جذب شدہ توانائی کو واپس ہوا میں خارج کرتی ہے اس وقت یہ توانائی حرارت کے فوٹان کی صورت میں ہوتی ہے جو کہ سائز میں کافی بڑے ہوتے ہیں۔ ان فوٹانز کو زمین سے چند فٹ کی بلندی پر پلاسٹک کی شیٹ بچھا کر روکا جا سکتا ہے اور یوں گرمیوں کی فصلات سردیوں میں کامیابی سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔
High Tunnel
Low Tunnel
Walk in Tunnel
High Tunnel Technology Charsadda
Low Tunnel Charsadda
Low Tunnel Peshawar
Low Tunnel Charsadda