پنجاب لانچ
آرٹیکل 25-A “ قانون کی شق 25 اے کےتحت یہ مقرر کیا جانا چاہیے کہ ریاست 5 سے 16 کی عمر کے تمام بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم مہیا کرے“۔ تعلیمی حق 10 نومبر 2014 کو پنجاب اسمبلی میں مفت اور لازمی تعلیم پنجاب ایکٹ 2014 پاس ہوا جبکہ اس کا آرڈنینس 13 مئی 2014 کو پاس ہواتھا۔ اس ایکٹ کے رولز ابھی تک نہیں بنے ہیں
اثرپاکستان 2015-2010 عوامی تحریک برائے تعلیمی معیار کے تحت 3سے16سال کی عمر کے بچوں کا گھرانوں میں بڑے o پیمانے پر قومی سروے 5سے16سال کی عمر کے بچوں کا دیہی اور کچھ شہری علاقوں میں تعلیم کا معیارo تعلیمی معیار اور رسائی کے بارے میں حقائق کی فراہمیo یعنی حق تعلیم کے لئےقومی اور صوبائی پالیسی اور اقدامات پر اثر انداز ہونا25-A آرٹیکل o کے رجحانات کی نشاندہی اور اہداف پر معلومات کی (EFA) ) ہزاری ترقیاتی مقاصد اور تعلیم سب کے لئے MDGs 2015تک ( o فراہمی ) کی منزل کے تعین پر اثر انداز ہوناPost-2015 Agenda 2015 کےبعد کے ایجنڈے(o
(ASER Assessment Tools) اثر کے تجزیاتی ٹولز 1۔تعلیمی معیار پڑھنا (اُردو/ سندھی/پشتو)o ریاضیo انگریزی o معلومات عامہo بچوں کاکلاس دوئم کے نصاب کی بنیاد پر انگریزی اور اُردو/سندھی/پشتو کا جائزہ لیا گیا اور ریاضی کے لئےکلاس سوئم کے نصاب کا۔ 2۔ گھرانوں کے سروے 3۔ سرکاری اور نجی سکول
54،365 35 1،654سکولز 997دیہات 19،888 گھرانے سروے کی حدود/وسعت (دیہی) بچے 3 سے 16 سال 1،654سکولز 35 دیہی اضلاع 988 سرکاری سکولز اور 666 نجی سکولز 997دیہات 19،888 گھرانے
7،265 7 259سکولز 140حلقے 2،795 گھرانے سروے کی حدود/وسعت (شہری) شہری بچے 3 سے 16 سال 259سکولز 7 شہری اضلاع 129 سرکاری سکولز اور 130 نجی سکولز 140حلقے 2،795 گھرانے
اندراج سے متعلق نتائج
3 سے 5 سال کی عمر کے بچوں کا اندراج دیہی 55% سکول میں داخل بچے 3سے 5 سال 3 سے 5 سال کی عمر کے بچوں کا اندراج گزشتہ سال 2013 (٪53) کی نسبت بہتر رہا- 45% سکول نہ جانےوالے بچے
90% 10% 6 سے 10 سال کی عمر کے بچوں کا اندراج 6سے10سال دیہی سکول میں داخل بچے 6سے10سال 6 سے 10سال کی عمر کے بچوں کے اندراج کا تناسب گزشتہ سال (90٪)2013 جیسا ہی رہا- 10% سکول نہ جانےوالے بچے
85% 15% 6 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کا اندراج 6سے 16 سال دیہی سکول میں داخل بچے 6سے 16 سال 6 سے 16سال کی عمر کے بچوں کے اندراج کا تناسب گزشتہ سال 2013 (84٪) کچھ بہتررہا- 15% سکول نہ جانےوالے بچے
اسلام آباد-وفاقی دارالحکومت صوبائی/علاقائی حوالے سے موازنہ (6سے 16 سال کی عمر کے بچوں کا اندراج) اسلام آباد-وفاقی دارالحکومت آزاد جموں و کشمیر گلگت بلتستان پنجاب خیبر پختونخواہ فا ٹا سندھ بلوچستان
6 سے 16 کی عمر کےسکول نہ جانےوالے٪ بچے سکول نہ جانے والے بچے: عمر 6 سے 16 سال ضلعی موازنہ دیہی ضلع راوالپنڈی میں6 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کے اندراج کی شرح (98٪) سب سے زیادہ رہی جبکہ ضلع راجن پور میں یہ شرح (60٪) سب سے کم ہے۔ 6 سے 16 کی عمر کےسکول نہ جانےوالے٪ بچے
سکول نہ جانے والے بچوں میں صنفی فرق دیہی 3 سے 5 سال 6 سے 16 سال لڑکیاں لڑکیاں لڑکے لڑکے
اندراج کی تشکیل 6سے 16 سال 6 سے 10 سال 42% 37% دیہی ٹوٹل اندراج:85٪ ٹوٹل اندراج:90٪ سرکاری سکول سرکاری سکول نجی سکول نجی سکول 42% 37% سر کاری سکولوں میں جانے والے بچوں کی شرح 2013 (60٪) کی نسبت 2٪ کم ہوئی ہے سر کاری سکولوں میں جانے والے بچوں کی شرح 2013 (64٪) کی نسبت 1٪ کم ہوئی ہے
اندراج بلحا ظ کلاس دیہی ٪بچے کلاس
تعلیمی معیار
تعلیمی معیار:اردو(کلاس پنجم) دیہی اردو اردو 2013 2014 66% 63% کہانی پڑھ سکتے ہیں 2013 کی نسبت 3٪ شرح میں کمی ہوئی ہے
تعلیمی معیار:اردو/سندھی/پشتو کلاس پنجم صوبائی موازنہ دیہی تعلیمی معیار:اردو/سندھی/پشتو کلاس پنجم صوبائی موازنہ پنجاب میں کلاس پنجم کے بچوں کا معیار تعلیم (63٪) سب سے زیا دہ ہے نقشہ میں دیکھایا گیا ہےکہ صوبائی/علاقائی لحاظ سے کتنے ٪ بچے جو کلاس دوئم کی سطح کی کہانی پڑھ سکتے ہیں
تعلیمی معیار:اردو کلاس پنجم ضلعی موازنہ دیہی تعلیمی معیار:اردو کلاس پنجم ضلعی موازنہ ضلع ملتان: سب سے کم شرح (32٪) کلاس پنجم کے ٪بچے جو کہانی پڑھ سکتے ہیں
تعلیمی معیار: انگریزی(کلاس پنجم) دیہی انگریزی انگریزی 2013 2014 62% 57% جملے پڑھ سکتے ہیں 2013 کی نسبت 5٪ شرح میں کمی ہوئی ہے
تعلیمی معیار:انگریزی کلاس پنجم صوبائی موازنہ دیہی کلاس پنجم میں بچوں کے انگریزی میں تعلیمی معیارکی شرح(57٪) کے لحاظ سے صوبہ پنجاب تیسرے نمبر پر ہے نقشہ میں دیکھایا گیا ہےکہ صوبائی/علاقائی لحاظ سے کتنے ٪ بچے جو کلاس دوئم کی سطح کے جملے پڑھ سکتے ہیں
تعلیمی معیار:انگریزی کلاس پنجم ضلعی موازنہ دیہی ضلع ملتان: سب سے کم شرح (26٪) کلاس پنجم کے ٪بچے جو جملے پڑھ سکتے ہیں
تعلیمی معیار:ریاضی (کلاس پنجم) دیہی 2013 2014 56% 51% دو اعداد تک کی تقسیم کےسوال حل کر سکتے ہیں 2013 کی نسبت 5٪ شرح میں کمی ہوئی ہے
تعلیمی معیار:ریاضی کلاس پنجم صوبائی موازنہ دیہی کلاس پنجم میں بچوں کے انگریزی میں تعلیمی معیارکی شرح(51٪) کے لحاظ سے صوبہ پنجاب تیسرے نمبر پر ہے نقشہ میں دیکھایا گیا ہےکہ صوبائی/علاقائی لحاظ سے کتنے ٪ بچے جو کلاس سوئم کی سطح کے 2 اعدادکی تقسیم کے سوال حل کر سکتے ہیں
تعلیمی معیار:ریاضی کلاس پنجم ضلعی موازنہ دیہی ضلع سیالکوٹ: سب سے کم شرح (54٪) کلاس پنجم کے ٪بچے جو تقسیم کے سوال حل کر سکتے ہیں
تعلیمی معیاربلحاظ صنف (کلاس پنجم) دیہی لڑکے لڑکیاں کم از کم انگریزی کے الفاظ پڑھ سکتے ہیں کم از کم اردوکے جملے پڑھ سکتے ہیں کم از کم ریاضی میں تفریق کے سوال حل کر سکتے ہیں
تعلیمی معیار بلحاظ سکول (کلاس پنجم) دیہی کم از کم کہانی پڑھ سکتے ہیں کم از کم جملے پڑھ سکتے ہیں کم از کم تقسیم کے سوال حل کر سکتے ہیں اردو انگریزی ریاضی نجی نجی سرکاری سرکاری نجی سرکاری
فیس دے کر ٹیوشن پڑھنے والے بچے اور والدین کی تعلیم
فیس دے کر ٹیوشن پڑھنے والے بچے دیہی ٪بچے سرکاری سکول نجی سکول
والدین کی کم از کم پرائمری سکول تک تعلیم 2013 2014 ماں باپ ماں باپ
قومی شہری اور صوبہ پنجاب شہری موازنہ 57.8 58.6 اندراج (3 سے 5 سال) 93.8 91.8 اندراج (6 سے 16 سال) 44.5 47.5 تعلیمی معیار:اردو* 44.2 46.2 تعلیمی معیار:انگریزی* 39.6 42.9 تعلیمی معیار:ریاضی* 20.7 35.3 ٹیوشن:سرکاری سکول 42.3 46.3 ٹیوشن:غیر سرکاری سکول 64.2 67.2 ماں کی تعلیم: کم ازکم پرائمری کلاس پنجم کے بچے جو اردو کی کہانی،انگریزی کی جملے پڑھ سکتے ہیں اور 2اعداد کی تقسیم کے سوال حل کر سکتے ہیں*
سکولوں میں سہولیات
اساتذہ اور بچوں کی حاضری دیہی اساتذہ اور بچوں کی حاضری اساتذہ بچے سرکاری نجی سرکاری نجی Boxes as per % پرائمری ایلیمنٹری ہائی *دیگر پرائمری ایلیمنٹری ہائی *دیگر ناکافی ڈیٹا* “—”
سہولیات 8% 8% 12% 4% 42% 58% 14% 10% دیہی سرکاری پرائمری سکول ناپید سہولیات سرکاری پرائمری سکول بیت الخلا نجی پرائمری سکول 8% 8% پینے کے قابل پانی 12% 4% کھیل کا میدان 42% 58% مکمل چاردیواری 14% 10%
پینے کا صاف پانی اور قابل استعمال بیت الخلا(٪سکول) دیہی سرکاری سکول نجی سکول اسلام آباد پنجاب خیبر پختونخواہ فاٹا سندھ پینے کا صاف پانی آزاد جموں و کشمیر بلوچستان گلگت بلتستان سرکاری سکول نجی سکول اسلام آباد پنجاب خیبر پختونخواہ سندھ قابل استعمال بیت الخلا آ زاڈ جموں و کشمیر گلگت بلتستان فاٹا بلوچستان
کثیر جماعتی معلمی سرکاری نجی نجی سرکاری نجی نجی سرکاری سرکاری کلاس 2013 2014 سرکاری نجی نجی سرکاری نجی نجی Add 2013 سرکاری سرکاری کلاس کلاس کلاس کلاس
کی اہم کاوشیں2014(ASER)اثر
ٹولز میں نیا کیا ہے؟ سوالنامہ برائےمعذوری ٹولز میں نیا کیا ہے؟ سوالنامہ برائےمعذوری ڈاکٹر ندھی سینیگل (کیمبرج یونیورسٹی)،ڈاکٹر پولین روز (کیمبرج یونیورسٹی)اور ڈاکٹر منزہ اسلم( آکسفورڈ یونیورسٹی )کے تعاون سے معذوری/صحت اور کام پر 7 سوالات پر مشتمل شیٹ تیار کی گئی۔ 9 اضلاع میں سوالنامہ برائےمعذوری/صحت اور کام کواثر 2014 میں پُرکروایا گیا۔
9اضلاع کے نتائج مشکل کوئی مشکل نہیں ٪ بچے بینائی سماعت نقل و حرکت خود کی دیکھ بھال بولنا یاداشت امداد کااستعمال چند دیہی اور شہری علاقے:دیہی کوئٹہ،شہری کوئٹہ،شہری شکارپور، دیہی باجوڑ اایجنسی،شہری پشاور،شہری لاہور،دیہی لاہور، دیہی ملتان،شہری ملتان
لاہور اور ملتان (شہری اور دیہی) پنجاب کے نتائج معذوری کے واقعات مشکل کوئی مشکل نہیں ٪ بچے بینائی سماعت نقل و حرکت خود کی دیکھ بھال بولنا یاداشت امداد کااستعمال لاہور اور ملتان (شہری اور دیہی)
پختونخواہ ملی عوامی پارٹی لرننگ کی سیاسی معشیت: پاکستان کے سیاسی رہنمائوں کی جانب سے اثر کے لئے ایک چیلنج پاکستان مسلم لیگ ن پاکستان تحریک انصاف پختونخواہ ملی عوامی پارٹی جماعت اسلامی
انتخابی حلقے کے نتا ئج-ناروال See this is the only way I can enlarge this card
انتخابی حلقے کے نتا ئج-ناروال Enlarge the size or do sth abt it
انتخابی حلقے کے نتا ئج-ناروال
عوامی تحریک برائے معیاری تعلیم کو متحرک کرنے کے لئے ایک منفرد طریقے سے پھیلاو! Dissemination with a Difference! Mobilizing a Citizens’ Movement for Quality Education in Pakistan
اثر کے ذریعے عمل اور احتساب کا مخصوص گروہوں تک پھیلاو 0اثر بیٹھک /جرگے/کچہریاں (گاؤں /علاقائی اجتماعات) ،حصے دار: والدین،کمیونٹیز، بچے، اساتذہ اساتذہ، والدین ، بچے ، سرکاری افسران جو کہ بہتری کے لئے قدم اُٹھانے کا مطالبہ کریں o اساتذہ یونینز اور ایسوسی ایشنز –بیٹھکo ضلعی /صوبائی/وفاقی تعلیم و تدریس کے شعبہ جات(مقامی ،ضلعی،صوبائی،قومی اور بین الاقوامی)o نوجوانوں کے گروہ –معیاری تعلیم کے لئے متحرک سفیرo ارکان پارلیمنٹ –سیاست دان (اپنے حلقوں میں اسے پھیلائیں)o پر ثبوت پر مبنی عدالتی فیصلے25-A عدلیہ اور جوڈیشیل اکیڈمیز o تعلیمی ادارے /یونیورسٹی /تحقیقی گروہ –پاکستان اور بیرون ملک o سول سوسائٹی آرگنائزشنز –ملک بھر میں /عالمی سطح پرo سوشل میڈیاo ذرائع ابلاغo
اثر پاکستان کے شراکت کار Development Partners of ASER Pakistan 0ہیلتھ انڈ نیوٹریشن ڈپارٹمنٹ سوسائٹی(ہینڈز) 0حق ڈویلمنٹ فاؤنڈیشن 0ادارہ تعلیم و آگہی 0انسان دوست فاؤنڈیشن 0انسٹیٹیوٹ فار پروفیشنل لرننگ 0این سی ایچ ڈی 0آرچڈز 0پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس 0پالیسی پلاننگ اینڈ امپلیمنٹیشن یونٹ، گورنمنٹ آف بلوچستان 0ریفلیکٹ گلوبل 0ریفام سپورٹ یونٹ، سندھ 0آر سی ڈی او 0ازت فاؤنڈیشن 0سوسائٹی فار آویرنیس ،ایڈووکیسی اینڈ ڈویلپمنٹ(ساد) 0آغوش ویلفئرسوسائٹی اینڈ ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن 0بیدار فا ونڈیشن 0بریک پاکستان 0سی ٹی ای 0سی آر ڈی او 0ڈی سی ایچ ڈی 0ڈپارٹمنٹ آف ایجو کیشن،فاٹا 0ڈپارٹمنٹ آف ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خیبر پختونخوا 0ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن ،گلگت بلتستان 0عہد فاؤنڈیشن 0ایجوکیشن اینڈ لیٹریسی ڈپارٹمنٹ سندھ 0جی اینڈ جی ایس 0حمزہ ڈویلمنٹ فاؤنڈیشن 0سکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ،پنجاب 0سندھ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ 10،000رضاکار-شہری -نوجوان
اثر پاکستان کے ترقیاتی شراکت کار Development Partners of ASER Pakistan
شکریہ