Presentation is loading. Please wait.

Presentation is loading. Please wait.

امتحانات میں شامل سوالات کے برے ،اچھے اور بہترین نمونے

Similar presentations


Presentation on theme: "امتحانات میں شامل سوالات کے برے ،اچھے اور بہترین نمونے"— Presentation transcript:

1 امتحانات میں شامل سوالات کے برے ،اچھے اور بہترین نمونے
سالِ امتحانات: ۲۰۱۶ء جماعت: گیارہویں مضمون : اردوادب۔ امتحانات میں شامل سوالات کے برے ،اچھے اور بہترین نمونے

2 سوال ا ۔(الف) (نشانات=۳)

3 سوال ا ۔(الف) کا ناقص جواب
سوال ا ۔(الف) کا ناقص جواب

4 سوال ا ۔(الف) کا بہترجواب
سوال ا ۔(الف) کا بہترجواب

5 سوال ا ۔(الف) کا بہترین جواب
سوال ا ۔(الف) کا بہترین جواب جواب: اچھی غذا کھانے سے مندرجہ ذیل فوائد حاصل ہوتے ہیں: ا۔ اچھی غذا انسان کو چست و توانا رہنے میں مدد دیتی ہے ۔ ۲۔ اچھی غذا کھانے سے انسان کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے ۔ ۳۔ اچھی غذا کھانے سے انسان بیماریوں سے دوررہتا ہے ۔

6 سوال ا ۔(ب) سوال ا۔(ب) افسانہ’’مجسمہ ‘‘میں ملکہ اور بادشاہ کے کردار میں جو فرق ہے اسے واضح کرتے ہوئے دو نکات تحریر کیجیے۔ (نشانات=۴)

7 سوال ا ۔(ب) کا ناقص جواب

8 سوال ا ۔(ب)کا بہتر جواب

9

10 سوال ا ۔(ب)کا بہتر ین جواب
جواب: غلام عباس نے بادشاہ کے کردار کے ذریعے دراصل مرد کی نفسیات کی ترجمانی کرتے ہوئے بتایا ہے کہ (ا) مرد چاہتا ہے کہ عورت اس سے اپنی محبت کے جذبات کا بے باکانہ اظہار کرے۔ (ب) اور اس کے ساتھ تکلف کے بجائے بے تکلفانہ رویہ اختیار کرے۔ افسانہ نگار نے ملکہ کے کردار کے ذریعے عورتوں کی نفسیات کی ترجمانی کرتے ہوئے بتایا ہے کہ (ا) عورت اپنی انا کی وجہ سے محبت کا اظہار کرنے میں پس و پیش سے کام لیتی ہے ۔ (ب) ساتھ ہی ساتھ وہ مرد کی توجہ کسی دوسری طرف مبذول بھی نہیں دیکھ سکتی چاہے وہ پتھر کا کوئی مجسمہ ہی کیوں نہ ہو۔

11 سوال ا ۔(ج) اشفاق احمد کے افسانے’’چور‘‘سے لیا گیا درج بالا اقتباس منظر نگاری کی عمدہ مثال ہے۔ افسانہ نگاری کے اجزأکو مدِّنظر رکھتے ہوئے اشفاق احمد کے طرزِ تحریرپر مختصراً تبصرہ کیجیے۔ (نشانات=۵)

12 سوال ا ۔(ج) کا ناقص جواب

13

14 سوال ا ۔(ج)کا بہتر جواب

15

16 سوال ا ۔(ج)کا بہترین جواب
جواب: اشفاق احمد کی افسانہ نگاری کی خصوصیات پر تبصرہ: اشفاق احمد کے افسانوں میں جزئیات کا خصوصیت سے خیال رکھا جاتا ہے جس سے کہانی کی قاری پر گرفت مضبوط ہوتی ہے ۔مثلاًان کے افسانے ’’چور‘‘میں وہ منظر جب چور چوری کر کے نکلتا ہے اور اسے جن نظر آتا ہے ۔ اس کے علاوہ اشفاق احمد کے افسانوں میں انسان کی فطری کشمکش جو اچھائی اوربرائی کے مابین چلتی رہتی ہے نہایت خوبصورتی سے دکھائی جاتی ہے ۔ اشفاق صاحب کے افسانوں کا مقصد چونکہ اصلاحِ معاشرہ ہے اس لیے وہ معاشرتی خرابیوں پر بھی نہایت بے رحمی سے طنز کرتے ہیں ، اسی لیے وہ معاشرتی اصلاح کے علمبردار نظرآتے ہیں۔ اشفاق احمداپنے صوفی مزاج کی وجہ سے نثر کے خواجہ میر درد کہلاتے ہیں۔ اسی لیے ان کے افسانوں میں پند و نصائح کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ ان کا مقصدنفس کی پاکیزگی کے ذریعے خدا شناسی ہے۔

17 سوال ا ۔(د) شعر کا مرکزی خیال تحریر کیجیے، نیز سبق کا حوالہ بھی دیجیے۔ (نشانات=۳)

18 سوال ا ۔(د)کا ناقص جواب

19 سوال ا ۔(د)کا بہتر جواب

20

21 سوال ا ۔(د)کا بہتر ین جواب
جواب: یہ شعر سبق ’’رستم و سہراب‘‘سے لیا گیا ہے ۔ مرکزی خیال: اس شعر مصنف نے سہراب سے اس وقت ادا کروایا ہے جب وہ مرنے کے قریب ہوتا ہے اور رستم کے سامنے یہ نہ جانتے ہوئے کہ رستم ہی اس کا باپ ہے اپنے باپ کو نہایت دردانگیز انداز میں یاد کرتا ہے کہ کاش اس وقت میری ملاقات میرے باپ سے ہوجائے ۔ اس کے بعد رستم اور سہراب کے درمیان ہونے والے مکالمے ہی سے کہانی کا نقشہ پلٹ جاتا ہے ۔

22 سوال ۲۔(الف)کا ناقص جواب
ہونے کو آئی ہجرتِ آدم کو ایک عمر چشمِ زمیں میں اب بھی کھٹکتا ہے آسماں درج بالا شعر کی تشریح شاعر کے حوالے کے ساتھ کیجیے۔ اور اس شعر میں متضاد الفاظ کی نشاندہی بھی کیجیے۔ (نشانات=۴)

23

24 سوال ۲۔(الف)کا بہتر جواب

25 سوال ۲۔(الف)کا بہتر جواب

26 سوال ۲۔(الف)کا بہتر ین جواب
جواب: مندرجہ بالا شعر ظفر اقبال کی غزل سے لیا گیا ہے ۔ تشریح: شاعر کہتے ہیں کہ انسان کو آسمان سے ہجرت کر کے زمین پر آئے ایک طویل عرصہ گزر گیا ہے ۔ جب سے انسان نے زمین پر قدم رکھا ہے اس وقت سے زمین پر خون ریزی، فساد ، قتل و غارت گری شروع ہوئی، ورنہ انسان کی آمد سے پہلے تو دنیا امن کا گہوارہ تھی۔ اس لیے آج بھی زمین کی آنکھوں میں آسمان کھٹکتا ہے کہ کہیں کوئی اور مصیبت نہ نازل کر دے۔ متضاد الفاظ: آسمان ۔زمین

27 سوال ۲۔(ب) وہ فراق اور وہ وصال کہاں وہ شب و روز و ماہ و سال کہاں
وہ فراق اور وہ وصال کہاں وہ شب و روز و ماہ و سال کہاں درج بالا شعر میں کون سی صنعت پائی جاتی ہے ؟نشاندہی کرتے ہوئے صنعت کی تعریف مثال (شعر) کے ساتھ تحریر کیجیے۔ (نشانات=۴)

28 سوال ۲۔(الف)کا ناقص جواب

29 سوال ۲۔(ب)کا بہتر جواب

30 سوال ۲۔(ب)کا بہترین جواب
سوال ۲۔(ب)کا بہترین جواب جواب: مندرجہ بالا شعر میں صنعتِ تضاد پائی جاتی ہے ۔ صنعتِ تضاد: جب شاعر کسی شعر یا مصرعے میں دو ایسے الفاظ لائے جو مطلب کے لحاظ سے ایک دوسرے کے الٹ ہوں تو اس خوبی کو صنعتِ تضاد کہا جاتا ہے ۔ مثلاً: ؎ مری قدر کر اے زمینِ سخن! کہ میں نے تجھے آسماں کر دیا

31 سوال ۲۔(ج) (نشانات=۲)

32 سوال ۲۔(ج)کا ناقص جواب

33 سوال ۲۔(ج)کا بہتر جواب

34 سوال ۲۔(ج)کا بہتر ین جواب
سوال ۲۔(ج)کا بہتر ین جواب جواب: مندرجہ بالا شعر میں ’گریباں کا تار تار‘ محاورے کے طور پر استعمال کیا گیا ہے کیونکہ لفظوں کا یہ مجموعہ اپنے لفظی معنوں کے بجائے اصطلاحی معنوں میں استعمال ہوا ہے۔

35 سوال ۲۔(د) عظیم نقاد جناب شمس الرحمٰن فاروقی کے بقول ناصر کاظمی ایک مجتہد العصر شاعر تھے جنہوں نے نہ صر ف اپنی انفرادیت قائم کی بلکہ اپنی غزل میں وہ خوشبو بھی پیدا کی جو گملے تک محدو د نہیں رہتی بلکہ دیوارِ چمن عبور کر جاتی ہے ۔ درج بالا بیان کے پس منظر میں ناصر کاظمی کی شاعری پر تبصرہ تحریر کیجیے۔ (نشانات=۶)

36 سوال ۲۔(د)کا ناقص جواب

37

38 سوال ۲۔(د)کا بہتر جواب

39

40

41 سوال ۲۔(د)کا بہترین جواب
سوال ۲۔(د)کا بہترین جواب جواب: عظیم نقاد شمس الرحمٰن فاروقی کی رائے کی روشنی میں کہا جا سکتا ہے کہ ناصر کاظمی ہندوستان پاکستان دونوں ملکوں میں یکساں مقبولیت کے حامل تھے۔ ان کی شاعری میں میر تقی میر ؔکا سا درد وغم نظم آتا ہے جب وہ کہتے ہیں : ؎ ہمارے گھر کی دیواروں پہ ناصرؔ اداسی بال کھولے سو رہی ہے علاوہ ازیں ناصر کی شاعری میں جو لطیف زبان استعمال کی گئی ہے وہ بھی میر تقی میرؔ کا اسلوب یاد دلاتی ہے ۔ اس کے علاوہ جو چیز اُنہیں میرؔ جیسا شاعر بناتی ہے وہ چیز اپنے دور کا گہرا شعور ہے۔ جیسے میرؔ نے اپنے دور کے اہم واقعات کا اثر قبول کرتے ہوئےاشعار کہے ویسے ہی ناصر کاظمی نے بھی تقسمِ ہندوستان سے متأثر ہو کر شعر کہے۔ ؎ شہر در شہر گھر جلائے گئے یوں بھی جشنِ طرب منائے گئے

42 سوال ۲۔(ہ) (نشانات=۴)

43 سوال ۲۔(ہ)کا ناقص جواب

44

45 سوال ۲۔(ہ)کا بہتر جواب

46 سوال ۳۔ سوال نمبر ۳۔ (نشانات=۱۵)
سوال نمبر ۳۔ (نشانات=۱۵) درج بالا تصویرکے پس منظر میں مکالمہ یا کہانی تحریر کیجیے۔ ہدایات: (۱) اپنی تحریر کا عنوان تحریر کیجیے۔ (۲) حالیہ واقعات کو مدِّنظر رکھیے۔ (۳) طنز و مزاح کی خوبی کو تحریر کا حصہ بنائیے ۔(۴) لکھنے کے لیے جس صنف کا انتخاب کریں اس پر صحیح کا نشان(tick) لگائیے۔

47 سوال ۳۔کا ناقص جواب

48

49 سوال ۳۔کا بہتر جواب

50

51

52

53 سوال ۴۔ سوال نمبر ۴۔ (نشانات=۱۰)
سوال نمبر ۴۔ (نشانات=۱۰) اخبار کے مدیر کو ایک خط تحریر کیجیے جس میں میڈیا کے ذریعے معاشرے میں پھیلنے والے ذہنی انتشار کا نہ صرف ذکر کیجیے بلکہ ایسے حالات میں میڈیا کو بہتر طور پر اپنے فرائض انجام دینے کا مشور ہ دیجیے۔

54 سوال ۴۔کا ناقص جواب

55

56

57 سوال ۴۔کا بہتر جواب

58

59

60 اختتام


Download ppt "امتحانات میں شامل سوالات کے برے ،اچھے اور بہترین نمونے"

Similar presentations


Ads by Google